سانحہ دارالعلوم حقانیہ کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے مولانا حامد الحق شہید کے جانشین مولانا عبدالحق ثانی اور بھائی مولانا راشد الحق سے ملاقات کی، اور حامدالحق حقانی کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کیا۔ علی امین گنڈا پور نے دھماکے سے متاثرہ مسجد کا دورہ بھی کیا، وزیراعلیٰ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ واقعہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے، سانحہ دارالعلوم حقانیہ کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی (جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم) تشکیل دیں گے، اندوہناک واقعہ کی جڑوں تک پہنچنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ دورہ کے موقع پر وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ واقعہ میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سب کو متحد ہونا ہوگا۔
Darul Uloom Haqqania
دارالعلوم حقانیہ میں ہوئے خود کش حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے، خیبرپختونخوا حکومت کو موصول رپورٹ کے مطابق دھماکے میں 4 سے 5 کلو بارودی مواد استعمال ہوا۔رپورٹ کے مطابق خودکش حملہ آور سیڑھیوں کے قریب موجود تھا، مولانا حامد الحق نماز پڑھ کر نکلے تو حملہ آور نے انہیں نشانہ بنایا، دھماکا جامعہ دارالعلوم حقانیہ کے اندر نماز جمعہ کے دوران ہوا جو کہ خود کش تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دھماکے میں 4 سے 5 کلو بارودی مواد استعمال ہوا، جبکہ ٹارگٹ مولانا حامد الحق ہی تھے۔سی ٹی ڈی نے مبینہ خودکش حملہ آور کی تصویر بھی جاری کردی ہے، اور حملہ آور کی سر کٹی تصویر کی شناخت پر انعام دینے کا اعلان بھی کیا ہے۔سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ حملہ آور کا نام، ولدیت اور سکونت سے متعلق معلومات سی ٹی ڈی کو دیں، جس پر انعام دیا جائے گا، اطلاع 0919212591 اور 03159135456 پر دے سکتے ہیں۔سی ٹی ڈی کے مطابق حملہ آور کی شناخت دینے والے کو 5 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا اور اطلاع دینے والے کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔