ترجمان پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا براہ راست تعلق افغانستان سے ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مشیر اطلاعات و ترجمان کے پی حکومت بیرسٹر سیف نے کہا کہ پشتو کی کہاوت ہے، چھلنی لوٹے سے کہتی ہے کہ تم میں دو سوراخ ہیں۔ بلاوجہ بھٹو پہلے اپنے سوراخ گن لیں، پھر دوسروں میں تلاش کریں۔ پہلے اپنا قبلہ درست کریں پھر دوسروں پر تنقید کریں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، جہاں کل ایک پوری ٹرین کو دہشت گردوں نے یرغمال بنا لیا۔ کیا بلوچستان کے حالات کی ذمے داری بھی علی امین گنڈا پور پر ڈالیں گے؟۔ سندھ کو کچے کے ڈاکوؤں نے یرغمال بنایا ہوا ہے۔ بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ سندھ کے حکمران خود کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرتے ہوئے پکڑے گئے ہیں۔ کراچی میں رہزنی اور ڈکیتی معمول بن چکی ہے۔ دہشت گردی ایک صوبے کا نہیں بلکہ قومی مسئلہ ہے، مگر وفاق اس حوالے سے کچھ نہیں کر رہا۔ صوبائی مشیر نے کہا کہ بلاول بھٹو وزیر خارجہ رہے، پوری دنیا کا دورہ کیا، مگر افغانستان جانا گوارا نہیں کیا۔ دہشت گردی کا براہ راست تعلق افغانستان سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں ضم شدہ اضلاع کا پورا حصہ نہیں دیا جا رہا۔
kpk government
خیبر پختونخوا کی حکومت عوام کو خوشحالی، امن اور ترقی کی راہ پر گامزن کرے گیِ،پختون یار خان
خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے میڈیا کے نمائندوں سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بنوں کینٹ دھماکوں میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد میں امدادی رقوم تقسیم کر دی گئی ہیں جبکہ جن کے گھروں کو نقصان پہنچا تھا ان کے نقصانات کا سروے بھی مکمل کر لیا گیا ہے بہت جلد گھروں کے نقصانات کا ازالہ بھی کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ بنوں امن پاسون میں جاں بحق اور زخمی افراد کے لواحقین میں بھی جلد امدادی چیکس تقسیم کئے جائیں گے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور مشران کی موجودگی میں لواحقین میں امدادی چیکس تقسیم کریں گے ہماری موجودہ حکومت عوامی مسائل اور امن و امان کے قیام سے غافل نہیں بلکہ اس حوالے سے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام پہلے ہی مختلف مسائل کا شکار ہیں ہم انہیں مزید آزمائش میں نہیں ڈال سکتے ہم عوام کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے آئے ہیں اور خیبر پختونخوا کی حکومت عوام کو خوشحالی، امن اور ترقی کی راہ پر گامزن کرے گی اور یہی ہمارا منشور بھی ہے۔
خیبرپختونخوا حکومت نےبون میرو،کاکلیئر امپلانٹ اور تھیلیسیمیا کو صحت کارڈ میں شامل کردیا
خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں گردوں و جگر کی پیوندکاری کے بعد بون میرو،کاکلیئر امپلانٹ اور تھیلیسیمیا کو صحت کارڈ میں شامل کردیا ہے، جس کے بعد اب ان بیماریوں میں بھی مریضوں کو مفت علاج کی سہولت حاصل ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قبل ازیں صوبے میں گردوں و جگر کی پیوندکاری صحت کارڈ پر کی جاتی رہی ہے تاہم نگران دور حکومت میں فنڈز کی عدم دستیابی پر اس مفت علاج کو روک دیا گیا تھا،جس کے بعد لگ بھگ دوسال سے مفت علاج رکا ہوا تھا جس کو اب پی ٹی آئی حکومت نے دوبارہ سے نہ صرف بحال کرنے کا فیصلہ کیا بلکہ اس میں مزید بیماریوں کو بھی شامل کرلیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ اس حوالے سے صحت سہولت پروگرام سے سمری کابینہ کو منظوری کے لیے بھجوادی گئی تھی جس میں محکمہ خزانہ نے بھی اپنے رائے اور تجاویز دی ہیں، جبکہ مختلف کنسلٹنٹس و اسپتالوں سے بھی مشاورت مکمل کرلی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اب ان بیماریوں کے مفت علاج کےلیے گلگت بلتستان اور بلوچستان کی طرز پر ایپڈومنٹ فنڈ قائم کیا جائے گا جبکہ ابتدائی طور پر خیبرپختونخوا حکومت نے ریزورڈ فنڈ کی مد میں 100 روپے فنڈز جاری کیے ہیں جس کے ذریعے گردوں کی پیوندکاری کو بحال کردیا جائے گا، محکمہ صحت اور محکمہ خزانہ باہمی اشتراک سے اس حوالے سے مکمل ضابطہ اخلاق و دیگر امورمکمل کریں گے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اب اس کےلیے سرکاری اسپتالوں کو مفت علاج کے لیے ترجیح دی جائے گی ۔کوکلیئر امپلانٹ اور تھیلیسیمیا کا صحت کارڈ پر علاج حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں مہیا کیا جائے گا۔، پانچ سال کی عمر تک کے بچوں کو جو بولنے و سننے کی صلاحیت سے محروم ہوتے ہیں ان کو صحت کارڈ پر مفت علاج حاصل ہوگا۔ گردوں کی پیوندکاری انسیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز اسپتال اور جگر کی پیوندکاری اور بون میرو کے لیے قائداعظم انٹرنیشنل اسپتال اسلام آباد کو منتخب کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیوندکاری کےلیے بھی ایسے مریضوں کے حوالے سے بھی کرائیٹریا تیار کیا جارہا ہے جس میں 37 پی ایم ٹی اسکور کے حامل غریب افراد کو ترجیح دی جائے گی، جبکہ پیوندکاری کے بعد ایک سال تک مفت ادویات کے لیے بھی سفارشات شامل کی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک پائیدار پروگرام کے لیے ایپڈومنٹ فنڈ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا تاکہ مہنگی پیوندکاری کےلیے فنڈز کی کمی کا سامنانہ ہو، صوبے بھر میں آئندہ دو ماہ تک جگر،گردوں کی پیوندکاری کو بحال کیا جائے گا۔
سرکاری دفاتر میں بڑی پابندی عائد کردی گئی ، اب کسی بھی سرکاری دفترمیں ایف ٹی ایس کے بغیر فائل ورک نہیں ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے سرکاری دفاتر میں فائل ٹریکنگ سسٹم لازمی قرار دے دیا گیا، جس کے تحت کسی بھی سرکاری دفترمیں ایف ٹی ایس کے بغیر فائل ورک نہیں ہوگا۔ چیف سیکرٹری کے پی کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلے کیے گئے ، جس میں عوامی خدمات کے تمام امور کو ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور 2 ہفتے کا وقت مقرر کردیا۔ سیکرٹری کمیٹی اجلاس میں حکومت کیخلاف کیسز میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پی اینڈ ڈی کے زیر اہتمام ترقیاتی کاموں کیلئے ڈیولپمنٹ ورکنگ پورٹل فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
کے پی حکومت کئی ماہ سے 25 کلومیٹر روڈ نہیں کھول سکی، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبائی حکومت کی جانب سے افغانستان میں وفد بھیجنے کی باتوں کو غیر سنجیدہ قرار دیدیا۔ ایک بیان میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وزیراعظم پشاور آئیں گے ، کے پی حکومت سنجیدہ نہیں،کے پی حکومت کئی ماہ سے 25 کلومیٹر روڈ نہیں کھول سکی۔ انہوں نے کہا کہ کے پی حکومت کا افغانستان میں وفد بھیجنا غیرسنجیدہ گفتگو ہے، کیا پولیٹیکل فورسز یا پارلیمنٹ کو آن بورڈ لیا گیا؟ گورنر کے پی کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل میں انسانی حقوق کی پامالی ہورہی ہے، ایک قیدی کو مرغے اور جِم کی سہولت ہے، باقی قیدیوں کو یہ سہولت نہیں، بانی پی ٹی آئی کوافطاربھی مل رہا ہے سحری بھی، اگر انہیں روزے کے درمیان میں بھی کچھ چاہیے تو وہ بھی مل سکتا ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت وزیر اعلیٰ کی قیادت میں ترقی کی راہ پر گامزن ہے،وزیر خوراک ظاہر شاہ
خیبر پختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کو خیبر پختونخوا حکومت کے خلاف بیانات دینے کے لیے پنجاب کابینہ میں شامل کیا گیا ہے،ان کہنا تھا کہ عظمیٰ بخاری کے پاس اپنے صوبے کے عوام کے لیے کچھ نہیں، اسی لیے وہ خیبر پختونخوا حکومت پر بے جا تنقید کر رہی ہیں۔ صوبائی وزیر نے پشاور سے جاری اپنیایک بیان میں کہا کہ مریم نواز کو علی امین خان گنڈا پور کی طرح عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر توجہ دینی چاہیے، کیونکہ محض زبانی بیانات اور ذاتی تشہیر سے صوبہ ترقی نہیں کرسکتا۔ظاہر شاہ طورو نے پنجاب حکومت پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کابینہ میں شامل بیشتر وزراء کرپٹ مافیا کا حصہ ہیں اور ان کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے صوبے کے عوام مزید اس جعلی حکومت کو برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ظاہر شاہ طورو کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت وزیر اعلیٰ کی قیادت میں ترقی کی راہ پر گامزن ہے، اور ہم عوام کی خدمت جاری رکھیں گے