وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر کی موجودگی میں بدھ کے روز پشاور میں خیبر پختونخوا سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ (ایس آئی ڈی بی) اور یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی نوشہرہ کے مابین باہمی تعاون کا معاہدہ طے پاگیا جس کا بنیادی مقصد انڈسٹری میں اکیڈمیا کی اہمیت اور کردار کومتعارف کروانا اور انجینئرنگ کے طالباء و طالبات کو تعلیم کے ساتھ ساتھ عملی تربیت کیلئے مواقع فراہم کرنا ہے۔ اس سلسلے میں مذکورہ معاہدے پر دستخط کرنے کی تقریب ایس آئی ڈی بی کے مرکزی دفتر میں منعقد ہوئی جس میں منیجنگ ڈائریکٹر ایس آئی ڈی بی حبیب اللہ عارف اور وائس چانسلر یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی نوشہرہ ڈاکٹر عمران نے باقاعدہ طور پردستخط کیے۔تقریب میں ڈائریکٹر فنانس ایس آئی ڈی بی بشیر احمد، ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر انجینئر ذوالفقار علی صاحبزادہ،ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر نعمان فیاض، سرحد چیمبر اف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فضل مقیم، سابق صدر انجنیئرمقصود انور، وحید عارف اعوان صدر ایس آئی ای پشاور اورصنعت کار نورالدین داود ارمز بھی موجود تھے۔ اس معاہدے کے تحت ابتداء میں پشاور کی سمال انڈسٹری میں کام کرنے والے ہنر مند افراد کو جدید ٹیکنالوجی سے آگاہ کیا جائے گا تاکہ انڈسٹری بھی دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو سکے۔علاوہ ازیں، انجینئرنگ کے طالباء کو تعلیم کے ساتھ ساتھ باقاعدہ انڈسٹری کے وزٹ اور انٹرشپ بھی اس معاہدے کا حصہ ہے تاکہ وہ تعلیم کے ساتھ عملی تربیت میں بھی انڈسٹری کے بارے میں سیکھیں۔اس موقع پر وزیر اعلی کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر نے اظہار خیال کرتے ہوئے دونوں اداروں کے مابین تعاون کے اس معاہدے کو صنعتوں کی ترقی اور ٹیکنیکل طلبہ کیلئے عملی تربیت کی فراہمی کے سلسلے میں ایک اہم ذریعہ قرار دیا۔انھوں نے کہا کہ صنعت کی ترقی میں اکیڈمیاں کا ایک اہم کردار ہے جس سے انکار ناممکن ہے۔ اس سلسلے میں ایس آئی ڈی بی اور یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کا تعاون انتہائی مفید رہے گا۔انھوں نے کہا کہ ہم صوبے میں صنعتی شعبے کی ترقی چاہتے ہیں اور حکومت سے جتنا بھی ہوسکیں اس سیکٹر کو اوپر لانے کیلئے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا
kpk industries
پانی کے منظم استعمال کیلئے کوششیں کرنی چاہئے تاکہ ہمارا مستقبل محفوظ ہوِ، عبدالکریم تورڈھیر
وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر نے منگل کے روز پشاور کے مقامی ہوٹل میں واٹر ریسورس اکاونٹیبلٹی ان پاکستان(WRAP)پروگرام کے تحت منعقدہ ایک مشاورتی سیشن میں شرکت کی۔سیشن میں صوبائی وزیر آبپاشی عاقب اللہ خان،وزیر اعلی کے معاونین خصوصی ہمایون خان اور طفیل انجم کے علاوہ پارلیمنٹیرینز،سرکاری اداروں کے حکام اور پروگرام کے نمائندے بھی موجود تھے۔ واٹر ریسورس اکاونٹیبلٹی ان پاکستان پروگرام انٹرنیشنل واٹر منیجمنٹ انسٹی ٹیوٹ جو کہ ترقی پذیر ممالک میں اراضیات اور پانی کے پائدار استعال کیلئے کوششیں کررہا ہے کیساتھ ایک مشترکہ پارٹنر کے طور پر پاکستان میں کام کرتا ہے اور مذکورہ منصوبے کو دولت مشترکہ اور ڈویلپمنٹ آف یوکے ایڈ کا مالی تعاون حاصل ہے۔ مذکورہ پروگرام کے تحت ملک اور صوبے میں واٹر گورننس کو بہتر کرنے،ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے اقدامات اور ماحولیاتی پائیداری کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں۔ مزید برآں اس پروگرام کے تحت ملک و صوبے میں پانی کے ذرائع کو منظم طور پراستعمال میں لانے کیلئے گورننس کے نظام کو بہتر بنانے کی کوششیں کرنا ہے۔سیشن سے حکومتی نمائندوں،واٹر ریسورس اکاونٹیبلٹی ان پاکستان پروگرام کے ماہرین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور پانی کے بے جا ضیاع کو روکنے کیلئے بہتر گورننس اور ایک بہتر ومفید انتظام کے تحت اسکے استعمال کیلئے اپنی آرا اور تجاویز پیش کیں۔سیشن میں (WRAP) پروگرام کی کوششوں اور اقدامات کے حوالے سے بھی شرکا کو آگہی دی گئی۔اس موقع پر معاون خصوصی نے پانی جیسی قدرتی نعمت کے منظم استعمال اور مستقبل کیلئے اس کو محفوظ بنانے کیلئے تدابیر اور اقدامات کے حوالے سے تجاویز دیں۔انھوں نے کہا کہ ہمیں اس پر سنجیدگی سے سوچنا چاہیئے اور پانی کے منظم استعمال کیلئے کوششیں کرنی چاہئے تاکہ ہمارا مستقبل محفوظ ہو