خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ مردان میں سٹیٹ آف دی آرٹ سائنس میوزیم اور کلچر کمپلیکس کی تعمیر کے لیے عملی اقدامات میں تیزی لائی جائے اوراس حوالے سے کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبے نہ صرف ضلع مردان میں بلکہ پورے صوبے میں ثقافتی اور تعلیمی سرگرمیوں کو فروغ میں معاون ثابت ہونگے اور محصولات میں اضافے کا بھی سبب بنیں گے۔یہ ہدایات وزیر خوراک نے گزشتہ روز پشاور میں مذکورہ منصوبوں پر پیشرفت رفت بارے منعقدہ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں جس میں ڈائریکٹر جنرل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ساجد حسین، کلچر اتھارٹی کے اعلیٰ حکام اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران صوبائی وزیر کو سائنس میوزیم اور کلچر کمپلیکس منصوبوں کی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے بتایا کہ سائنس میوزیم اپنی نوعیت کا ملک میں پہلا منفرد منصوبہ ہے، جس کی فزیبلٹی، اراضی کا حصول اور ڈیزائننگ کا مرحلہ پاکستان تحریک انصاف کی سابقہ حکومت کے دوران مکمل کیا گیا تھا۔ تاہم اجلاس کے دوران اس منصوبے پر عملی کام شروع کرنے کے حوالے سے سنجیدہ غور و خوض کیا گیا۔ اس موقع پر وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو کو کلچر کمپلیکس پر پیشرفت رفت بارے بھی بتایا گیا کہ کمپلیکس کی تعمیر کے لئے درکار اراضی کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، وزیر خوراک نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ منصوبے کے لیے درکار اراضی کے حصول کو فوری طور پر حتمی شکل دی جائے تاکہ جلد از جلد تعمیراتی کام کا آغاز ممکن ہو سکے۔اجلاس کیدوران ظاہر شاہ طورو کا منصوبوں کے حوالے سے کہنا تھا کہا کہ سائنس میوزیم نوجوان نسل کو سائنسی تحقیق اور جدید ٹیکنالوجی کی جانب راغب کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا جبکہ کلچر کمپلیکس ثقافت کے فروغ کا ذریعہ بنے گا۔وزیر خوراک نے مزید کہا کہ یہ منصوبے مردان کو ایک نئے تعلیمی، ثقافتی اور سیاحتی مرکز میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اس لیے ان کی تکمیل میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی
minister food
صوبہ میں گرانفروشوں اور غیر معیاری خوراک فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن مزید تیز کیاجائےِ،وزیر خوراک ظاہر شاہ
وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو کی ہدایت پر محکمہ خوراک خیبرپختونخوا کی انسپکشن ٹیموں نے صوبہ بھر میں بڑے پیمانے پر کارروائیاں کرتے ہوئے ایک ہی دن میں 881 مختلف خوردنی اشیاء سے منسلک کاروباروں کی چیکنگ کی،گرانفروشی اور غیر معیاری اشیاء فروخت کرنے پر 45 افراد کو چالان کیا گیا، جبکہ 4 افراد کو موقع پر ہی گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا۔ محکمہ خوراک نے مختلف کاروائیوں کے حوالے سے تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ قوانین کی خلاف ورزی پر 19 افراد کے خلاف مقدمات درج کرکے متعلقہ دکانداروں کیخلاف قانونی کارروائی کا آغاز بھی کردیا ہے۔اور چیکنگ کے دوران 160 جنرل اسٹورز، 78 نانبائیوں اور 144 قصابوں، 107 کباب و تکہ فروش، 58 دودھ فروش اور 85 پھل فروش کی انسپکشنز کی گئیں علاوہ ازیں، 50 فروٹ فروش، 15 مٹھائی و بیکری مالکان، 24 پکوڑہ فروش اور 22 ہوٹلوں کو بھی چیک کیا گیا۔محکمہ خوراک کے مطابق غیر معیاری خوراک کی فروخت اور سرکاری نرخ نامے سے تجاوز کرنے پر تقریباً 2 لاکھ 24 ہزار روپے کے جرمانے عائد کیے گئے۔ اس موقع پر وزیر خوراک خیبرپختونخوا ظاہر شاہ طورو نے متعلقہ حکام کو ہدایت دکی کہ صوبہ بھر میں گرانفروشوں اور غیر معیاری خوراک فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن مزید تیز کیاجائے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کو معیاری خوراک اور سرکاری نرخوں پر اشیاء کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور خلاف ورزی کرنے والے کاروباریوں کیخلاف سخت تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے.