خیبر پختونخوا اسمبلی کے 37 سالہ پرانے رولز آف بزنس میں ترامیم اور نئے مسودے کی تیاری کے حوالے سے صوبائی اسمبلی کے کانفرنس روم میں اختتامی ابواب پر بحث کو سمیٹتے ہوئے چئیرپرسن قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط, پٹی سپیکر ثریا بی بی نے مجوزہ ترامیم پر مشتمل نئے مسودے کو صوبائی اسمبلی کے آئندہ ادوار کے لیے ایک تاریخی اقدام اور انتہائی اہم سنگ میل قرار دیاہے۔ ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی نے کہا کہ ترامیم اسمبلی کے امور میں بہتری اور کار کردگی کو مزید موثر بنانے میں معاون ثابت ہوں گی۔ اجلاس میں ممبران صوبائی اسمبلی عبدالسلام آفریدی, داود شاہ،انور خان، تاج محمد ترند،منیر لغمانی اور سجاد اللہ سمیت دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔ڈپٹی سپیکر و چئیرپرسن قائمہ کمیٹی ثریا بی بی نے تمام ممبران اور متعلقہ افسران کی انتھک محنت اور لگن کو سرہا اور اس کاؤش مین بھر پور شرکت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ عید کے فورا” بعد ان ترامیم کو نظر ثانی اجلاس میں پیش کیا جائے گا جسکے بعد حتمی مسودے کو اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کیا جایگا.انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی ہذا کے ممبران جلد ہی سینیٹ کے اجلاس کے مشاہدے کے لیے سینیٹ کا دورہ بھی کریں گے
suriya bibi
خیبر پختونخوا کے سنہ 1988 کے رولز کو منسوخ کرکے نئے قواعد و ضوابط رائج کریگیِ،ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی
صوبائی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط, طریقہ کار, استحقاقات اور سرکاری یقین دہانیوں پر عمل درآمد کا اجلاس آج صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا کے کانفرنس روم میں چئیرپرسن و ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی کی زیر صدارت منعقد ہوا. اجلاس میں ممبران صوبائی اسمبلی عبدالسلام آفریدی, تاج محمد ترند, ملک عدیل اقبال, شیر علی آفریدی, داود شاہ, انور خان جبکہ ایم پی اے سجاد اللہ اور منیر حسین لغمانی نے بزریعہ وڈیو کال اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں گزشتہ نشستوں میں زیر غور آنے والے نکات پر بحث کو جاری رکھتے ہوئے صوبائی اسمبلی کے قواعد و ضوابط میں ترامیم پر تفصیلی گفتگو کی گئی. ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی نے اجلاس کو بتایا کہ اس کمیٹی کو یہ تاریخی اعزاز حاصل ہوگا کہ صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا کے سنہ 1988 کے رولز کو منسوخ کرکے نئے قواعد و ضوابط رائج کریگی جو آنے والے وقتوں میں اس اسمبلی سیکریٹیریٹ کے لیے ایک مشعل راہ کا کام کرینگے. آج کے اجلاس میں جن چیدہ نکات پر بحث کے بعد ترامیم کو منظور کیا گیا ان میں ہاوس کے اندر ووٹنگ کے عمل, دوران اجلاس بحث کے قواعد, غیر معمولی حالات میں دوران اجلاس رکاوٹ بننے والے ممبر کو ایک خاص وقفے تک معطل کرنے یا اجلاس منسوخی, گیلریوں, لابیز سے غیر ضروری افراد یا اجلاس میں ہنگامہ آرائی و رکاوٹ ڈالنے والے افراد کو باہر کرنے, ممبران کی تقاریر میں الفاظ کو حذف کرنے, رولز کو معطل کرنے سمیت چند دیگر اہم نکات پر پیش کردہ ترامیم پر بحث مباحثے اور ممبران کی رضامندی کے بعد انکی منظوری دی گئی. اجلاس میں سابقہ سپیشل سیکرٹری اسمبلی و چئیرمین ٹیکنیکل کمیٹی امجد علی خان نے خصوصی طور پر شرکت کی. ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی نے اجلاس کی مزید کاروائی کل بروز بدھ 19 مارچ 2025 تک معطل کردی. انہوں نے اختتامی الفاظ میں تمام ممبران اسمبلی, قواعد و ضوابط کمیٹی کے افسران کا شکریہ ادا کیا جن کی شبانہ روز کاوشوں سے ان قوانین میں ترامیم ممکن ہوئے. انہوں نے سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا جنھوں نے اسمبلی کے سینتیس سالہ پرانے قوانین کو بدلنے میں خصوصی دلچسپی دکھائی
نرسنگ کالج کے قیام کے سلسلے میں متعلقہ محکمیں اپنی ذمہ داریاں تیز رفتاری سے مکمل کریں،ڈپٹی اسپیکر ثریا
ڈپٹی اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی ثریا کی زیر صدارت اپر چترال میں نرسنگ کالج کے قیام اور صحت کے دیگر مسائل کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری صحت شاہداللہ، ڈی جی ہیلتھ سروسز ڈاکٹر سلیم، ڈی جی پی ایچ ایس اے ڈاکٹر وحید، اسپیشل سیکرٹری صحت خیبر پختونخوا حبیب اللہ، چیف پلاننگ آفیسر جاوید، رجسٹرار خیبر میڈیکل یونیورسٹی، ایکسئین سی اینڈ ڈبلیو اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں اپر چترال میں نرسنگ کالج کے قیام کے مختلف پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، جس میں کالج کے لیے مناسب جگہ، درکار فنڈنگ، انفراسٹرکچر اور عملے کی تعیناتی جیسے امور زیر بحث آئے۔ ڈپٹی اسپیکر نے اس منصوبے کو علاقے کے عوام کے لیے ایک انقلابی اقدام قرار دیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اس پر فوری پیش رفت یقینی بنائی جائے۔سیکرٹری صحت شاہداللہ نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ نرسنگ کالج کے قیام سے علاقے میں معیاری نرسنگ تعلیم کو فروغ ملے گا اور مقامی سطح پر تربیت یافتہ طبی عملے کی دستیابی میں بہتری آئے گی۔ ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر سلیم نے کہا کہ یہ منصوبہ نہ صرف اپر چترال بلکہ ملحقہ علاقوں کے لیے بھی ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔اسپیشل سیکرٹری صحت حبیب اللہ نے اجلاس میں یقین دہانی کرائی کہ اس منصوبے کو جلد از جلد عملی جامہ پہنایا جائے گا اور تمام تکنیکی و مالی پہلوؤں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا۔ چیف پلاننگ آفیسر جاوید نے کہا کہ نرسنگ کالج کے قیام کے لیے پی سی ون جلد تیار کیا جائے گا اور درکار فنڈز کی بروقت دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔ڈپٹی اسپیکر ثریا نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ وہ نرسنگ کالج کے قیام کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں تیز رفتاری سے مکمل کریں تاکہ علاقے کے نوجوانوں کو جلد از جلد معیاری طبی تعلیم فراہم کی جا سکے۔ انہوں نے اس منصوبے کو صحت کے شعبے میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ اس سے اپر چترال میں صحت کی سہولیات میں نمایاں بہتری آئے گی۔