خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک ظاہرشاہ طورو نے 23 مارچ یومِ پاکستان کے موقع پر اپنا خصوصی پیغام دیتے ہوئے کہا کہ 23 مارچ 1940 کا دن تاریخ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے جب برصغیر کے مسلمانوں نے لاہور کے منٹو پارک میں قراردادِ پاکستان منظور کر کے ایک علیحدہ وطن کے قیام کا عزم کیا۔ اس دن کی اہمیت ہمارے قومی تشخص، اتحاد اور خودمختاری کی بنیاد ہے۔انہوں نے کہا کہ 23 مارچ کا دن ہمیں ان عظیم قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جو ہمارے بزرگوں نے ایک آزاد ریاست کے حصول کے لیے دیں۔ یہی دن ہمیں اتحاد، ایمان اور قربانی کا درس دیتا ہے۔ وزیر خوراک نے کہا کہ آج ہمیں اپنے اسلاف کے خوابوں کو شرمند? تعبیر کرنے کے لیے محنت، دیانت اور اخوت کے جذبات کو فروغ دینا ہوگا۔ظاہر شاہ طورو نے مزید کہا کہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے ہم سب کو اپنے اپنے شعبوں میں ایمانداری اور لگن سے کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ اس دن کی نسبت سے پاکستان کی بقا، سالمیت اور استحکام کے لیے متحد رہیں اور اپنے کردار کو مثبت انداز میں ادا کریں۔وزیر خوراک نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ہمارے ملک کو ہمیشہ قائم و دائم رکھے اور ہم سب کو ایک مضبوط، خوشحال اور پرامن پاکستان کے لیے مل کر کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے
zahir shah toru
صوبہ میں گرانفروشوں اور غیر معیاری خوراک فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن مزید تیز کیاجائےِ،وزیر خوراک ظاہر شاہ
وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو کی ہدایت پر محکمہ خوراک خیبرپختونخوا کی انسپکشن ٹیموں نے صوبہ بھر میں بڑے پیمانے پر کارروائیاں کرتے ہوئے ایک ہی دن میں 881 مختلف خوردنی اشیاء سے منسلک کاروباروں کی چیکنگ کی،گرانفروشی اور غیر معیاری اشیاء فروخت کرنے پر 45 افراد کو چالان کیا گیا، جبکہ 4 افراد کو موقع پر ہی گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا۔ محکمہ خوراک نے مختلف کاروائیوں کے حوالے سے تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ قوانین کی خلاف ورزی پر 19 افراد کے خلاف مقدمات درج کرکے متعلقہ دکانداروں کیخلاف قانونی کارروائی کا آغاز بھی کردیا ہے۔اور چیکنگ کے دوران 160 جنرل اسٹورز، 78 نانبائیوں اور 144 قصابوں، 107 کباب و تکہ فروش، 58 دودھ فروش اور 85 پھل فروش کی انسپکشنز کی گئیں علاوہ ازیں، 50 فروٹ فروش، 15 مٹھائی و بیکری مالکان، 24 پکوڑہ فروش اور 22 ہوٹلوں کو بھی چیک کیا گیا۔محکمہ خوراک کے مطابق غیر معیاری خوراک کی فروخت اور سرکاری نرخ نامے سے تجاوز کرنے پر تقریباً 2 لاکھ 24 ہزار روپے کے جرمانے عائد کیے گئے۔ اس موقع پر وزیر خوراک خیبرپختونخوا ظاہر شاہ طورو نے متعلقہ حکام کو ہدایت دکی کہ صوبہ بھر میں گرانفروشوں اور غیر معیاری خوراک فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن مزید تیز کیاجائے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کو معیاری خوراک اور سرکاری نرخوں پر اشیاء کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور خلاف ورزی کرنے والے کاروباریوں کیخلاف سخت تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے.